غزہ کی پٹی میں بجلیکی تقسیم کار کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ پیر کو غزہ کی پٹی میں ایندھن کی مقدارمیں کمی کے باعث پاور پلانٹ کا کام متوقع طور پر رکنے سے بجلی کا خسارہ تقریباً 70فیصد تک بڑھ جائے گا۔
کمپنی نے ایک بیانمیں کہا کہ اسٹیشن کے رُکنے کا مطلب یہ ہے کہ غزہ کی پٹی ایک ہی برقی ذرائع پر انحصارکرے گی جو اس کی ضروریات کی کم سے کم حد کو پورا نہیں کرے گا، جس سے غزہ میں تمام اہمسہولیات اور تنصیبات پر شدید اثر پڑے گا۔ خاصطور پر صحت کے شعبے، ہسپتالوں، سیوریج کے شعبے، پانی کے شعبے، دیگراہم خدمات اور انسانیصورت حال کی سنگین انتشار کا باعث بنے گی۔
آپشنز اور متبادلکے فقدان کے ساتھ توانائی کی فراہمی میں شدید کمی کے اثرات سے خبردار کیا۔ عالمی برادری،بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں اور تمام متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہفوری طور پر ایندھن کی ترسیل کی اجازت دینے کے لیے مداخلت کریں۔
کمپنی نے شہریوں اوراداروں سے مطالبہ کیا کہ بجلی کی تقسیم کے شیڈول میں جلد ہی ممکنہ تبدیلیوں کے امکانکے پیش نظر ضروری اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں جس کے نتیجے میں بجلی کے نیٹورک میں کوئی خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔
قبل ازیں غزہ کی پٹیمیں فلسطینی انرجی اینڈ نیچرل ریسورسز اتھارٹی نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اب تکتوانائی کا خسارہ 52 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ انسانی تباہی کی صورت میں کراسنگ کو بندکر کے قابض ریاست کی مسلسل ہٹ دھرمی اور ایندھن نہ لانے کے بعد اسٹیشن کام کرنا چھوڑدے گا۔