ناصرہ میں "میڈیا”سینٹرنے صحافیہ ابو عاقلہ کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر "آن دی ٹریل آف شیرینابو عقیلہ” کے سلوگن کے تحت اسرائیلی جرائم کودستاویزی شکل دینے کے آغاز کا اعلانکیا ہے۔
عرب سنٹر فار میڈیافریڈمز، ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ "اعلام” کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابقیہ ایوارڈ بہترین 3 میڈیا رپورٹس کو دیا جائے گا جو فلسطینی عوام کو بالعموم اور سنہ1948ء کے مقبوضہعلاقوں میں فلسطینی کمیونٹی کو اندرونی مشکلات کا سامنا ہے۔
اسرائیلی ریاست کے جرائم میں ان قانونی اور انسانیحقوق کے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی جائےگی جو اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیعلاقوں میں صحافتی حقوق کی پامالیوں کی شکل میں درپیش ہیں۔
ایوارڈ کے لیے درخواستدینے والے صحافیوں جس کا مقصد شیرین کی یاد کو برقرار رکھنا اور تحقیقاتی صحافت کوفروغ دینا ہے۔ وہ فلسطینی عوام کے مسائل سے متعلق تحقیقات کے لیے تجاویز پیش کریں۔
11 مئی 2022 کو قابض فوج نے الجزیرہ کینامہ نگار ابو عاقلہ کو جنین کیمپ میں فیلڈ ورک کے دوران قتل کر دیا۔
اعلام سینٹر فلسطینیصحافیوں کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں پر نظر رکھتا ہے اور بعض صورتوں میں اس پر اثرانداز ہونے کی کوشش میں دستیاب آلات کا فائدہ اٹھاتا ہے۔
اسرائیل کے میڈیاکے ساتھ معاملات کے باوجود جو اس کے بیانیے کی شناخت نہیں کرتے اور اسے بڑی دشمنی کےساتھ فروغ دیتے ہیں۔
"آن دی ٹریل آف شیرین ابو عقیلہ”کے نگران اسرائیلی امور کے مصنف اور محقق انطوان شلحت، شیرین کی شہادت کی فائل کو کھلارکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
الجزیرہ نیٹ کے مطابقاس نے کہا کہ "اس فائل کو بند نہیں کیا جانا چاہیے اور اسے خاص طور پر اسرائیلمیں انٹرایکٹو رکھا جانا چاہیے۔ سب سے اہم چیز اس سے سبق حاصل کرنا ہے۔”
شلحت نے وضاحت کیکہ تحقیقاتی صحافتی کام کے ذریعے شیرین ابو عاقلہ کی یاد کو برقرار رکھنے کا اقداماسرائیلی بیانیے اور پالیسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک لیور تشکیل دیتا ہے جو فلسطینیوںکو بالعموم اور صحافیوں کو خاص طور پر ایک ایسے دشمن کے طور پر دیکھتے ہیں۔