کل منگل کی شام فلسطینی مزاحمت کاروں نے مسلسل 86ویں روز بھوک ہڑتال کرنے والے اسیر رہنما خضر عدنان کو قتل کرنے کے جرم پر اپنا ردعمل جاری رکھا۔
قابض ریاست کے ذرائع کے مطابق غزہ میں مزاحمت کاروں نے قابض ریاست کی قائم کردہ یہودی بستیوں پر تقریباً 6 راکٹ اور 3 مارٹر گولے داغے، جس سے راکٹوں کی کل تعداد 30 سے زائد ہوگئی، 6 آباد کار زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی کے ایک سے زیادہ علاقوں میں انتباہی سائرن بج رہے تھے۔
فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے مشترکہ کنٹرول روم نے قومی رہ نما خضر عدنان کے قتل کے ابتدائی ردعمل کے طور پرکل شام غزہ کی پٹی کے اطراف میں واقع نام نہاد کالونیوں پر راکٹوں سے حملہ کیا۔
مشترکہ کنٹرول روم نے کل شام ایک بیان میں کہا کہ خضر عدنان کی شہادت ایک سوچا سمجھا قتل ہے۔ یہ قتل ایک گھناؤنا جرم ہے۔ خدا تعالی کی مدد سے تمام میدانوں اور محاذوں پر ہمارا رد عمل آئے گا۔
مشترکہ کنٹرول روم نے قومی رہ نما شہید جنگجو الشیخ خضر عدنان کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ خضرعدنان مسلسل چھیاسی دن کی بھوک ہڑتال کے بعد کل منگل کی شام کو اسرائیلی عقوبت خانے میں دم توڑ دیا تھا۔