قابض اسرائیلی حکامنے یہودی آبادکاری کے دس بڑے منصوبوں کی منظوری دی ہے جن میں مغربی کنارے اور یروشلممیں شہریوں کی ہزاروں دونم اراٗضی غصب کرکے ان پر یہودی آباد کاروں کے لیے سیکڑوںہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر اور آباد کاروں کے لیے سڑکوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔
گذشتہ ہفتے کےدوران قابض حکومت میں سول انتظامیہ کی سڑکوں پر نام نہاد ذیلی کمیٹی نے مغربیکنارے میں یہودی بستیوں کو مقبوضہ فلسطینی اندرونی علاقوں سے ملانے کے لیے دو نئیبستیوں کے بائی پاس سڑکوں کو ہموار کرنے کی منظوری دی۔
پہلی سڑک نمبر45ہےجو قلندیہ بائی پاس کوریڈورجو مخماس سرکل کے علاقے کو یہودی کالونی روڈ 60 سےاور "میگرون” اور "کوچاو یاکوف” کی بستیوں کو براہ راست ہائیوے 443 سے جو تل ابیب کی طرف جاتی سے ملائے گی۔
جہاں تک دوسری سیٹلمنٹبائی پاس روڈ کا تعلق ہے تو یہ نام نہاد نارتھ امریکن ہائی وے ہے، جو کہ ایک مکملروڈ سسٹم کا حصہ ہے جس کا مقصد اسے سیٹلمنٹ روٹ 60 اور مقبوضہ یروشلم کی جنوبی بستیوں،معالیہ ادومیم کالونی کے ساتھ جوڑنا ہے۔
امریکن اسٹریٹ”ھار ہوما” بستی کو جوڑتی ہے، جو جبل ابوغنیم کی سرزمین پر بنی ہے۔
اکتوبر 2017 میںقابض حکومت نے مغربی کنارے کے ساتھ نئی بائی پاس سڑکوں کا منصوبہ شروع کرنے کے لیے800 ملین شیکل کے بجٹ کی منظوری دی تاکہ آباد کاروں کی نقل و حرکت کو آسان بنایاجا سکے اور فلسطینی محلوں سے ان کی گاڑیوں کے گزرنے کو محدود کیا جا سکے۔
اسی وقت یروشلم میںقابض میونسپلٹی میں نام نہاد پلاننگ اینڈ بلڈنگ کمیٹی نے تصدیق کی کہ وہ شہر کےجنوب میں جبل مکبر کی زمینوں پر ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھائے گی۔
اس مرحلے پرمنصوبہ کو تیزی سے پاس کرنے اور پولیس اور فوج کے لیے ایک حفاظتی اڈہ قائم کرنے کےلیے حتمی مراحل طے کیے جا رہے ہیں جس میں پرانے شہر، وادی اردن، اور جبل مکبیر کیڈھلوانوں اور بحیرہ مردار میں فائرنگ رینج شامل ہے۔
منصوبے کے مطابقجبل مکبر کی زمینوں پر تعمیر کی گئی "نوف تسبون” بستی کے پہلے مرحلے میںتوسیع جاری ہے، تاکہ یہ یروشلم کے مشرق میں فلسطینی محلوں میں سب سے بڑی بستی بنجائے۔
یروشلم میں بھی قابضحکام سلوان قصبے میں وادی الربابہ محلے میں معلق کیبل کار منصوبے کی تکمیل کے قریبہیں، جو مسجد اقصیٰ کے جنوب میں آباد کاری کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔اسکا مقصد یہودی آباد کاروں کی نقل وحرکت اور ان کی مسجد اقصیٰ تک رسائی کو آسان بناناہے۔
مغربی کنارے کیبقیہ گورنریوں میں قابض حکام نے بستیوں کے ایک گروپ کو ترقی دینے اور ان کی توسیعکے لیے خاص طور پر رام اللہ، نابلس اریحا کی گورنریوں میں 6 نئے تعمیراتی منصوبوںکی منظوری دی گئی ہے۔
ان منصوبوں میںتقریباً 1200 دونم کے رقبے پر موجودہ بستیوں میں آباد کاروں کے لیے مکانات کیتعمیر شامل ہے۔
اس کے علاوہاریحا گورنری میں "میوو یریچو” کی بستی کا ایک نیا محلہ ہے، جسے دو سالقبل ایک چوکی سے ایک بستی میں تبدیل کیا گیا تھا۔ اسے وادی اردن میں نسبتاً بڑیبستی میں تبدیل کرنے کے لیے کام جاری ہے۔