اسرائیلی قابض فوج کے جنین کیمپ پر جمعرات کے روز کیے گئے حملے میں زخمی ہونےوالا ایک فلسطینی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا ہے۔
اس 24 سالہ شہید کا نام عمر السعدی بتایا گیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق عمر السعدی نے اتوار کے روز اپنی جان جان آفرین کے سپرد کر دی۔ حماس نے شہید کے اہل خاندان سے تعزیت کی ہے۔
عمر السعدی کو پیٹ میں گولی لگی تھی۔ واضح رہے عمر السعدی کے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہاد نوش کرنے سے رواں ماہ جنوری میں اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔ یہ سب شہید مغربی کنارے سے تعلق رکھتے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں سے متعلق امور کو دیکھنے والی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ شہید عمر السعدی اسرائیلی جیل میں نظر بند بھی رہ چکا تھا۔ اسے اسرائیلی قابض فورسز نے تین سال تک اسرائیلی جیل میں قید کیا تھا۔
عمر السعدی کی شہادت کی اطلاع پر حماس نے ان کے خاندان کے افراد سے دلی تعزیت کی ہے۔ نیز یہ بات بھی زور دے کر کہی ہے کہ فلسطینی عوام اور مزاحمت کار اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے۔
خیال رہے جمعرات کے روز جنین کیمپ پر اسرائیلی قابض فوج نے بد ترین کارروائی کی تھی۔ اس کارروائی میں 9 افراد شہید جبکہ 20 زخمی ہوئے تھے۔ اب شہدائے جنین کی تعداد دس ہو گئی ہے۔