قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ رات جنین کے جنوب میں خربت الحفیرہ سے ایک نوجوان کو گرفتار کیا جبکہ متعدد دوسرے واقعات میں مقبوضہ بیت المقدس میں عام شہریوں پر حملے کیے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مومن رائد ابو ہنطش نامی سترہ سالہ نوجوان کو الخربہ کے علاقے سے گرفتار کیا۔
ایک اور واقعے میں قابض افواج نے جنین کے جنوب میں واقع گاؤں بیر الباشا پر دھاوا بول دیا، وسیع پیمانے پرتلاشیاں لی اور جنین کے مغرب میں واقع قصبے یعبد کے آس پاس اپنی فوجی نفری بڑھا دی۔
قابض اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز رام اللہ کے مشرق میں واقع گاؤں دیر جریر پر بھی دھاوا بولا ۔ کچھ روز پہلے اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے یحییٰ علوی کی رہائی کے چند گھنٹے بعد ہی ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور حماس کی جانب سے ان کے گھر پر لگائے گئے استقبالی جھنڈے اور بینرز ضبط کر لیے۔
متعدد فوجی گاڑیوں اور اسلحے سے لیس قابض فوج نے علوی اور اس کے خاندان کا مکان گھیرے میں لے لیا، اور کسی قسم کی مزاحمت سے قبل ہی بینرز ضبط کر لیے۔
ایڈیٹر، یحییٰ علوی، بیرزیت یونیورسٹی میں اسلامی بلاک کے ان 60 کے قریب طلباء میں سے ایک ہیں، جو قابض اسرائیل کی جیلوں میں نظر بند ہیں۔
گذشتہ رات ایک واقعے میں، قابض فورسز نے آباد کاروں کے گروپوں کے ساتھ مل کر مقبوضہ بیت المقدس میں باب العامود کے علاقے میں دھاوا بولا اور متعدد شہریوں پر حملہ کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے یروشلم میں نوجوانوں کے ایک گروپ پر حملہ کیا جو وہاں آباد کاروں کی دراندازی کا مقابلہ کرنے کے لیے جمع تھے اور انہیں باب دمشق کی سیڑھیوں پر بیٹھنے سے روک دیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آباد کاروں کے گروپوں نے قابض فوجیوں اور پولیس کی حفاظت میں باب عامود کے علاقے اور مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں یہودی آبادکاروں کی شہریوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
جمعرات کے روز بھی قابض اسرائیلی فوج اور آباد کاروں نے فلسطینیوں، ان کے مقامات مقدسہ اور ان کی املاک کے خلاف اپنی جارحانہ کاروائیاں جاری رکھیں۔ مختلف واقعات میں جنین کیمپ میں 2 افراد شہید اور 3 افراد فائرنگ سے زخمی ہوئے۔
قابض فوج نے سابق قیدیوں اور ایک خاتون سمیت 27 شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ اسرائیلی فوج نے یروشلم میں ایک فلسطینی مکان گرانے پر مجبور کیا، الخلیل کے جنوب میں درجنوں پودے ضبط کیے، جب کہ اغوار میں آباد کاروں نے چراگاہوں کے لیے مخصوص اراضی پر باڑ لگا دی۔