قابض اسرائیلی حکامنے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی سرکردہ سماجی اور مذہبی رہ نما معلمہ ہنادی حلوانیکو مسجد اقصیٰ سے ایک ہفتے کے لیے بے دخل کردیا ہے۔ اس بے دخلی کے فیصلے میں مزید توسیع کی جا سکتی ہے۔
قابض حکام نے حلوانیکو کل بدھ کو انٹیلی جنس کی جانب سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کے بعد مسجداقصیٰ بدری کا حکم دے دیا گیا۔
قابض فوج نےمقبوضہ بیت المقدس میں وادی الجوز محلے میں تعینات حلوانی کے گھر پر دھاوا بول دیااور انہیں فوری پوچھ گچھ کے لیے سمن سونپ دیا۔
حلوانی مسجداقصیٰ کی مستقل نمازی ہیں۔ وہ کئی بار اسرائیل کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کےباوجود مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کرقبلہ اول سے اپنی اٹوٹ وابستگی کا اظہار کرچکیہیں۔
قابض دشم نےحلوانی کو انتقامی کارروائیوں کا باربار نشانہ بنایا۔ اسے سفر کرنے سے روکا اور اسکی ہیلتھ انشورنس بند کردی۔