دوشنبه 13/ژانویه/2025

اسرائیل نے فلسطینی سماجی کارکن کو قبلہ اول سے بے دخل کردیا

جمعہ 8-جولائی-2022

جمعرات کو قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیتالمقدس کے باشندے نضال ابراہیم صیام کو ایک ہفتے کے لیے مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنےکا فیصلہ سنایا۔ صہیونی حکام کی طرف سے جاری کردہ اس فیصلے کی بار بار تجدید کی جاسکتی ہے۔

نضال کے اہل خانہ نے قدس پریس کو بتایا کہ قابضحکام کی انٹیلی جنس نے اس کے بیٹے نضال صیام سے رابطہ کیا اور اسے مقبوضہ بیت المقدسکے پرانے شہر میں واقع قشلہ مرکز میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ وہاں پر اسے ایکنوٹس دیا گیا جس میں اسے قبلہ اول میں داخلے سے روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اہل خانہ نے وضاحت کی کہ صیام کو مقبوضہ بیتالمقدس کے قصبے سلوان میں "راس العمود” محلے میں اس کے گھر پر کئی بار دھاوابولا گیا اور اسے گرفتار کرکے تھانوں میں نظر بند کیا گیا۔

صیام کے اہل خانہ نے نشاندہی کی کہ قابض حکام نےان کے بیٹے کو متعدد بار مسجد اقصیٰ سے ایک ہفتے سے پانچ ماہ تک مختلف ادوار کے لیےبے دخل کیا۔

قابض اسرائیلی حکام القدس، پرانے شہر اور مسجد اقصیٰسے بے دخلی کے فیصلوں کے ساتھ القدس کے باشندوں کو نشانہ بناتے ہیں، جن میں مذہبی اورمحب وطن شخصیات، کارکنان، آزاد کیے گئے قیدی، المرابطین اور مرابطات شامل ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی