"آفیشل معسکر کیمپ” اتحاد کے سربراہ اور قابض اسرائیلیوزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب "اسرائیل” تقسیماور انتہا پسندی کی طرف بڑھ رہا ہے، سیاسی بلاکس کو عبور کرنے والی ایک مرکزیجماعت قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
گینٹز جو کہ وزیراعظم یائر لپیڈ کے ساتھ انتخابی اتحاد کا حصہ تھےنے خبر دار کیا کہ اسرائیل سیاسیطور پر مزید تقسیم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یائبرلپیڈ کی فیوچر پارٹی اور بینی گینٹز کیمعسکر کیمپ دونوں مل کرانتخابات میں حکومتسازی کے لیے درکار کامیابی حاصل نہیں کرسکی ہیں۔ جب کہ بنجمن نیتن یاھو کی جماعت لیکوڈ پارٹی ایک بارپھر جیت گئی ہے۔
گینٹز نے ٹویٹس میںکہا کہ یہ میرے لیے ایک مشکل ویک اینڈ ہے۔انتخابی نتائج شاندار اور غیر واضح ہیں،ہمیں انہیں قبول کرنا چاہیے اور ان کا احترام کرنا چاہیے اور جمہوریت میں جیسا کامکرنا چاہیے۔”
انہوں نے مزیدکہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسرائیل کی ریاست کی تقسیم اور انتہا پسندی کے وقت، ایککراس بلاک سینٹرسٹ پارٹی کی ضرورت ہے۔”
آج یہ ضروری ہےکہ ہم اس صلاحیت پر یقین رکھیں۔ بالکل آج جب کہ بہت سے عوام مایوسی، ناامیدی اور یہاںتک کہ خوف محسوس کر رہے ہیں۔ ہم اپنے بچوں کو وطن کے دفاع کے لیے فوج میں بھیجتےرہیں گے۔ ہم اپنے بچوں کو رواداری اور لوگوں سے محبت کا درس دیتے رہیں گے۔ ہمقانون اور انصاف کے نظام کا احترام اور برقرار رکھیں گے۔”
نیتن یاہو کے کیمپ،سابق وزیر اعظم (2009-2021) نے کنیسٹ میں 120 میں سے 64 نشستیں جیتیں، جو انہیںآسانی سے حکومت بنانے کے اہل بناتی ہے۔
نیتن یاہو کےاتحاد میں مذہبی "شاس” اور "متحدہ تورات یہودیت” (حریدیم) کیزیر قیادت "لیکود” پارٹی کے علاوہ، اور سخت گیر بیزیل سموٹریچ اور اتماربین گویر کی قیادت میں "مذہبی صیہونیت” اتحاد شامل ہے۔