سابق اسرائیلیپولیس سربراہان نے جمعہ کو قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے "نیشنلگارڈ” کی تشکیل کے منصوبے اور اس سے براہ راست وابستہ ہزاروں اراکین کو شاملکرنے کی ان کی کوششوں کے بارے میں خبردار کیا۔
عبرانی چینل”12″ نے قابض پولیس کے سابق انسپکٹر اساف حیفتس کے حوالے سے کہا کہ وہ نہیں مانتے کہاس طرح کی اسکیم پر عمل درآمد کیا جا سکتا ہے، کیونکہ یہ پولیس کی نہیں بلکہ سیاسیجماعت کی پیروی کرے گی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "میں نہیں سمجھتا کہ وہ ایسا کر سکتا ہے اور ایسی فورسز کو پولیس کےماتحت ہونا چاہیے نہ کہ کسی قانونی شخصیت کے ماتحت ہونا چاہیے۔
حیفتس نے دو سروںکے ساتھ ایک جغرافیائی علاقے میں دو اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے کام کے ناممکن ہونےکے بارے میں بات کی۔ سابق انسپکٹر آف پولیس موشے کرارڈی نے بھی اس اسکیم پر تنقید کرتےہوئے خبردار کیا کہ "قومی سلامتی کے وزیر کے ماتحت ایسی فورس کی تشکیل قومیتباہی ہوگی۔”
انہوں نے کہا کہ ’’جمہوری ریاست میںکسی سیاسی شخصیت سے وابستہ سکیورٹی فورس تشکیل دینا ممکن نہیں ہے اور ایسی فورساپنے عہدیدار کے مزاج کے ماتحت ہوگی، خواہ وہ دائیں ہو یا بائیں عوام کے نہیں۔مجموعی طور پر نظام کے ماتحت نہیں ہوگی۔” کراریڈی نے مزید کہا کہ "یہ ایکایسی فورس ہونی چاہیے جو انسپکٹر جنرل آف پولیس کی کمان میں ہو۔”
انہوں نے متنبہ کیاکہ "اگر یہ منصوبہ منظور ہوا تو ادارہ دو پولیس ایجنسیاں بن جائیں گے، جن میںسے ایک پولیٹیکل پولیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بالآخر دونوں ایجنسیوں کےدرمیان تصادم کا باعث بنے گا جس سے ان دونوں ایجنسیوں کو خطرہ ہے۔
قابض پولیس کےسابق اہلکار نے مزید کہا کہ "جب آپ کسی سیاسی شخصیت کی طاقت سے مشروط اس طرحکے ادارے کے قیام کی اجازت دیتے ہیں، تو فورس اس شخصیت کے ایجنڈے کی بنیاد پر کامکرے گی۔