اسرائیلی قابض فوج نے نابلس کے فوجی محاصرے کے خلاف احتجاجی مارچ کرنے والے فلسطینیوں پر حملہ کر دیا۔ جبکہ یہودی آباد کاروں کے ایک جتھے نے قریوت نامی گاوں فلسطینی کسانوں پر حملہ کر کے انہیں زدو کوب کیا۔ شمالی اردن میں چھ فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کر دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے مظاہرین پر زہریلی آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے۔ جس سے فلسطینی مظاہرین میں سے بڑی تعداد کی حالت غیر ہو گئی۔ یہ واقعہ حوارہ چیک پوسٹ کے پاس پیش آیا جو جنوبی نابلس کے نزدیک ہے۔
قابض فوجیوں نے اس موقع پر مظاہرین پر حملہ کیا۔ مظاہرین نابلس کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اسرائیلی قابض فوج نے تین ہفتے قبل نابلس کا محاصرہ شروع کیا تھا۔ جو ابھی تک جاری ہے۔ اسرائیلی فوجیوں کا دعویٰ ہے کہ محاصرہ اس لیے کیا گیا ہے کہ نابلس کے لوگ فوجی اہداف کو نشانہ بنارہے تھے۔
دوسری جانب انتہا پسند یہودی آباد کاروں کے ایک جتھے نے جنوبی نابلس میں فلسطینی کسانوں اور ان کی خواتین پر حملہ کر دیا۔ فلسطینی کسان خواتین قریوت گاوں میں زیتون کے پھل اتار رہی تھیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق یہودی آباد کار زیتون کے پکے ہوئے پھل کی لوٹ مار کے چکر میں رہتے ہیں۔ یہاں بھی وہ اسے سلسلے میں ائے تھے تاکہ زیتون کا پھل لوٹ کر لے جائیں۔
اسی دوران اسرائیلی قابض فوجی پہنچ گئے ، جنہوں نے مقامی فلسطینیوں کو ہی حراست میں لے لیا۔ دریں اثنا ایک شمالی اردن کے علاقے خیربت حمسہ میں قابض فوجیوں نے فوجی مشقیں کرنے سے پہلے چھ فلسطینی خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا۔
قلقلیہ کے علاقے میں اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینی کی زرعی اراضی کو بلڈوزر کی مدد سے نقصان پہنچایا۔ یہ واقعات عزون ٹاون میں قلقلیہ کے نزدیک پیش آیا ۔