چھبیس سالہ فلسطینی قیدی احمد الحریمی کی جیل میں احتجاجی بھوک ہڑتال 10 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔ احمد الحریمی اپنے انتظامی نظر بندی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
حریمی کو اسرائیلی قابض فورسز نے بغیر کسی الزام کے 4 جولائی کو اغوا کر کے جیل میں ڈال دیا تھا۔ اسرائیلی عدالت نے بغیر کسی مقدمے کے احمد الحریمی کو چھ ماہ کے لیے نظر بند رکھنے کا حکم دیا تھا۔
الحریمی کے خاندان کے مطابق وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا ہیں ، اس سلسلے میں ان کی کئی مربہ سرجری بھی ہو چکی ہے۔ خاندان کے لوگوں کا کہنا کہ بھوک ہڑتال کرنے والے الحریمی کے دو بچے ہیں۔
احمد الحریمی کے بارے میں معلوم ہوا کہ اس سے پہلے بھی انہیں کئی بار اسرائیل جیلوں میں بند کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے اسرائیلی قابض اتھارٹی کی کی فوج کا یہ معمول ہے کہ وہ کسی بھی فلسطینی شہری کو بغر کسی الزام اور فرد جرم کے جیلوں میں بند کر دیتی ہے۔