فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان گذشتہ روز جھڑپوں کی اطلاع ملی ہے۔ یہ جھڑپیں مغربی کنارے میں اس وقت دیکھنے میں آئیں جب فلسطینی عوام ناجائز یہودی بستیوں کے خلاف ہفتہ وار احتجاج کر رہے تھے کہ اسرائیلی قابض فوج نے انہیں تشدد کر کے روکنا چاہا۔
اس موقع پر اسرائیلی قابض فوجیوں احتجاج روکنے کے لیے فلسطینیوں ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے شیل پھینکے۔ فلسطینی عوام کی طرف سے یہ احتجاج بیت دجان، کفر قدوم اور قلقلیہ میں کیا جا رہا تھا۔
اسرائیلی قابض فوجیوں کی فائرنگ اور آنسو گیس کے شیل پھینکنے سے متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے اور بہت سوں کو زہریلے آنسو گیس کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو گیا۔ کم از کم 13 فلسطینی شہری ، صحافی اور ایمبولینس کے سٹاف ممبران کو سانس لینے میں بد ترین دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی زخمی بھی تھے۔
اسی طرح کے ایک اور واقعے میں فلسطینی مظاہرین نے اویتار چیک پوسٹ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ واقعہ بیتا گاوں میں پیش آیا۔ بیتا گاوں مغربی کے جنوب میں نابلس شہرسے متصل ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینی کم سن شہید ریان سلیمان کے جنازے کے شرکا کو روکنے کے لیے جنازے پر حملہ کر دیا۔ یہ واقعہ بلدیہ تقو میں مغربی علاقے میں ہی پیش آیا۔ اسی طرح کا ایک واقعہ بیت امرین میں پیش ہوا جہاں قابض فوجیوں نے دھاوا بول دیا۔