فلسطین کےمقبوضہمغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں جمعہ کی شام اسرائیلی فوج کی فائرنگ اورتشدد کے واقعات میں متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرایع نےبتایا کہ رام اللہ میں اسرائیلی فوج نے دوفلسطینی شہری اسرائیلی فوج کی براہ راستگولیوں سے زخمی ہوئےجب کہ یہودی آباد کاروں نے بھی فلسطینی شہریوں پرحملہ کیا۔سنجل کے مقام پر یہودی آبا کاروں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے فول پروف سکیورٹیفراہم کی گئی تھی۔
مقامی ذرائع کاکہنا ہے کہ آباد کاروں نے قصبے میں قبضے کی دھمکی دی ہوئی اراضی میں فلسطینیوں پرحملہ کیا اور قابض فوجیوں کی حفاظت میں 6 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا جس سے علاقے میںجھڑپیں شروع ہوگئیں۔
ذرائع نے مزیدکہا کہ قابض فوج نے الرفید کے علاقے میں براہ راست گولیاں، ربڑ کی کوٹیڈ میٹلگولیاں اور زہریلی اور سٹن گیس بموں سے فائرنگ کی، جن کی زمینوں پر قبضے کا خطرہہے۔
اس میں مزید کہاگیا ہے کہ دو نوجوانوں کو ہاتھ اور پاؤں میں گولیاں ماری گئی تھیں، جب کہ دیگر ربڑکی کوٹیڈ دھاتی گولیوں سے زخمی ہوئے تھے، اور درجنوں کا دم گھٹنے کے ساتھ ساتھ تینفلسطینی کو قابض فوجیوں نے رائفل کے بٹوں سے مارا پیٹا۔
مقامی ذرائع کےمطابق قابض فورسز نے نوجوان تامر شاہر فقہا کو جھڑپوں کے دوران گرفتار کیا۔
اس کے علاوہ قابضفوج کی ایک گاڑی کو جمعہ کی شام قلقیلیہ کے مشرق میں عزون میں مولوٹوف کاک ٹیلوںسے نشانہ بنانے کے بعد آگ لگ گئی، جب کہ شمال مشرق میں واقع قصبہ سنجل میں مکینوںکے ساتھ تصادم کے دوران دو آباد کار زخمی ہوئے۔