"یورپینزفار یروشلم” فاؤنڈیشن کے شائع کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ قابض اسرائیلیافواج نے گذشتہ جولائی میں مقبوضہ بیت المقدس میں کیے گئے بڑے پیمانے پر حملوں کے دوران238 شہریوں کو زخمی اور 188 کو گرفتار کیا تھا۔فاؤنڈیشن نے اپنیماہانہ رپورٹ میں قابض ریاست کی خلاف ورزیوں کی دستاویز کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ قابض اسرائیلی قابض فوج نے القدس شہر میں اپنی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاریرکھا تاکہ یہودیوں کے ناجائز اقدامات کے ذریعے اس شہر میں فلسطینی عربوں کی موجودگیکو خطرے سے دوچار کیا جاس سکے۔
رپورٹ کی ایک کاپیمرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ قابض افواج نے جولائی میں 864 خلاف ورزیاں کیں،جنہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی 16 اقسام میں تقسیم کیا گیا۔ ان خلاف ورزیوں میںسب سے آگے 21.8 فی صد کی شرح کے ساتھ گرفتاریاں ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہماہ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ قابض افواج نے القدس شہر میں فلسطینیوں کی موجودگیکوخطرات سے دوچار کرتے ہوئے زمینوں کے تصفیے کے طریقہ کار کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہالشیخ جراح میں 45 فلسطینی خاندانوں کے 40 مکانات آباد ہیں۔ محلے ان کے مالکان کے علمکے بغیر سیٹلمنٹ ایسوسی ایشنز کے ناموں پر رجسٹرڈ تھے۔قابض حکام نے القدسکے 6 سکولوں کے لائسنس بھی منسوخ کر دیے۔ اس بہانے "قابض قابض ادارے کے خلاف درسیکتب میں اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا گیا۔