جمعرات کو امریکیکانگریس کے ارکان نے ایک بل پیش کیا ہے جس کا مقصد امریکا کو فلسطینی نژاد امریکی صحافیہشیرین ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کرنے کی ترغیب دینا ہے کیونکہ موجودہ امریکیانتظامیہ ابھی تک ابو عاقلہ کے قتل کی شفاف تحقیقات کا اعلان نہیں کرسکی ہے۔
قطر سے نشریاتپیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل کے مطابق ڈیموکریٹک سینیٹرز کے ایک بیان نے سیکریٹریآف اسٹیٹ انٹنی بلنکن سے مطالبہ کیا کہ وہ کانگریس کو ایک رپورٹ پیش کریں جس میں امریکیحکومت کی جانب سے شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی آزاد، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات کیحمایت کے لیے کیے گئے اقدامات کا خاکہ پیش کیا جائے اور اس میں تفصیلی نتائج فراہمکیے جائیں۔
بل پیش کرنے والےاراکین میں وین ہولن، پیٹرک لیہی، ڈک ڈربن، جین شاہین، جیف مرکلے اور کرس مرفی نے پریس کی آزادی کے لیے اپنی مستقل حمایت اور اسسانحے میں سچائی تلاش کرنے اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے اپنے مسلسل کام اورعزم کا اعادہ کیا۔
ڈیموکریٹک پارٹی سےتعلق رکھنے والے امریکی سینیٹر کرس وان ہولن نے بائیڈن انتظامیہ سے الجزیرہ کی ساتھینامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی ایک جامع، آزاد اور شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہکیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی وکیل ڈیانا بھٹو کی طرف سے ان کی طرفسے پڑھی گئی تقریر میں کہ واشنگٹن کو آزادیصحافت کے دفاع میں اپنے دوستوں اور دشمنوں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔
ارکان پارلیمنٹ جانتےہیں کہ ان کے متن کے پاس ہونے کا امکان بہت کم ہے۔
ڈیموکریٹک رکنکانگریس راشدہ طلیب نے کہا کہ شیرین ابو عاقلہکا خاندان ان کے لیے غمزدہ بھی نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ اسے اسرائیلی جبر کے سائے میںرہنے پرمجبور کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہامیں صدر بائیڈن سے کہتی ہوں کہ وہ محکمہ انصاف اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن”ایف بی آئی” (ایف بی آئی) کو شیرین کے قتل کی تحقیقات کی ذمہ داری تفویضکریں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کےایوان نمائندگان کے رکن آندرے کارسن نے کہا کہ شیرین ابو عاقلہ کا قتل آزادی صحافتپر حملہ ہے۔ انہوں نے اس کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
کارسن نے مزید کہاکہ ایک پریس کانفرنس کے دوران جس میں ساتھی شیرین ابو عاقلہ کے اہل خانہ اور متعددڈیموکریٹک ارکان نے شرکت کی کہ ملک سے باہر مارا جانے والا ہر امریکی انصاف کامستحق ہے اور اس میں فلسطینی نژاد ہر شخص شامل ہے۔
خیال رہے کہشیریں ابو عاقلہ کو اسرائیلی فوج نے گیارہ مئی کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین میںاس وقت گولیاں مار کر قتل کردیا تھا جب وہ اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائیکی کوریج کررہی تھیں۔ ابو عاقلہ طویل عرصے سے قطر سے نشر ہونے والے الجزیرہ ٹی ویچینل کے لیے کام کرتی تھیں۔