فلسطین میں عیسائی اوراسلامی مقدسات کے دفاع کی کمیٹی کے رُکن فادر مینوئل مسلم نے اپنی سرزمین اور مقدسات کے دفاع اور اپنے پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے فلسطینی عوام کی قربانیوں کی تعریف کی۔
مسلم نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری تمام جدوجہد کا رخ مہاجرین کی ان کے شہروں، دیہاتوں اور کھیتوں میں واپسی کی طرف ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ حق واپسی کی خاطر مزاحمت کی تمام گولیاں اور جوانوں اور عورتوں کا خون بہہ رہا ہے، یہ شہیدوں، قیدیوں، یتیموں اور بیواؤں کی قربانیاں ہیں جو ضرور رنگ لائیں گی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ماؤں کے آنسو، باپوں کی آہیں، بچوں کی آہیں، جیلوں کی اذیتیں، محرومیاں، مصائب، بھوک پیاس سب حق واپسی کے لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم میں سے جس نے وطن کی مشت خاک کا سودا کیا، یا قابض دشمن کی طرف سے طاقت سے نکالے گئے پناہ گزینوں کے گھر کا ایک پتھر گرایا گیا، یا کسی شہید کے خون کا ایک قطرہ، یا کسی زخمی یا قیدی کے درد کی فریاد کی ایک آہ کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔