جمعه 15/نوامبر/2024

طلبا پر تشدد کی ذمہ دار النجاح یونیورسٹی کی انتظامیہ ہے:حماس

بدھ 15-جون-2022

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ النجاح یونیورسٹی کے سیکیورٹی عملے کی طرف سے طلباء کے پُرامن احتجاج کے دوران طلبا اور طالبات پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حماس نے یونیورسٹی کے سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں طلبا پر تشدد کو مجرمانہ حملہ اور ناقابل قبول ہے اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا ہےکہ النجاح یونیورسٹی کے سیکیورٹی عملے کی اس غنڈہ گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے اوراس کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔ یونیورسٹی کے سیکیورٹی عملے نے پرامن طلبا کے خلاف طاقت کا استعمال کرکے قانون ہاتھ میں لینے کی مذموم کوشش کی ہے۔

ایک پریس بیان میں حماس نے زور دیا کہ اشتعال انگیزی کرنے والوں اور طلباء پر حملہ کرنے کے جرم میں ملوث افراد کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔ سیکیورٹی عملے کا نہتے طلبا پر تشدد ہماری اقدار کے منافی ہے۔

حماس نے قومی اور اسلامی دھڑوں اور عوام کی جاندار قوتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ النجاح یونیورسٹی اور تمام تعلیمی سہولیات کو طلبا کی آزادی کے حقوق کا پابند بنانے کے لیے اقدامات کریں۔

حماس نے یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس علمی عمارت کی حفاظت میں اپنی ذمہ داری قبول کریں اور طلبا کا تحفظ یقینی بنائیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز النجاح نیشنل یونیورسٹی میں سیکیورٹی عملے نے پرامن احتجاج کرنےوالے طلبا پر اندھا دھند لاٹھی چارج کیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی