جمعه 15/نوامبر/2024

رواں سال اب تک 450 فلسطینی بچے گرفتار

بدھ 15-جون-2022

اسرائیلی جیلوں میں انتظامی نظر بندی اور ان سے متعلق امور کو دیکھنے کے لیے قائم کمیشن کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق رواں سال میں اب تک  قابض اسرائیلی اتھارٹی نے مختلف مواقع پر 450 فلسطینی بچوں کو  حراست میں لیا ہے۔ فلسطینی بچوں کو جیل میں دالنا قابض اتھارٹی کا حربہ ایک عرصے سے جاری ہے۔ گذشتہ سال قابض اتھارٹی نے  1300 فلسطینی بچے گرفتار کیے تھے ۔

سال 2022 کے پہلے  چھ ماہ مکمل ہونے سے پہلے ہی گرفتار کیے جانے والے ان فلسطینی بچوں  میں سے  353 بچوں کا تعلق مقبوضہ یروشلم سے ہے۔ ان میں سے 170 فلسطینی نو عمر آج بھی اسرائیلی جیلوں میں ہیں۔ ان بچوں سے کئی کم سن بچوں کو لمبے عرصے کے لیے  قید رکھا گیا کہ وہ اب سن بلوغت کو پہنچ چکے ہیں۔

اسرائیلی قابض اتھارٹی نے نہ صرف ان کی طویل نظربندی کے احکامات جاری کرتی ہے بلکہ انہیں تمام تر بنیادی انسانی حقوق اور طبی سہولیات سے بھی محروم رکھا گیا۔ حتی کہ انہیں قانونی و جائز عدالتی  حقوق نہیں دیے جاتے۔

ان فلسطینی بچوں پر قابض اسرائیلی اتھارٹی کی جیلوں میں تشدد اور مار پیٹ کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بچوں پر تشدد کر کے ان سے زبردستی سادہ کاغذات پر دستخط کرا لیے جاتے ہیں اور بعد ان جعلی دستا ویزات کو انہی کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے۔

نظر بند فلسطینیوں کے امور سے متعلق اس کمیشن نے اپنی رپورٹ میں یہ  نشاندہی بھی  کی ہے کہ اسرائیلی عدالتیں قابض اتھارٹی کے ماتحت ادارے کے طور پر کام کرتے ہوئے فلسطینی بچوں کو لمبی سزائیں دیتی ہیں۔ بعد ازان انہیں سخت ظالمانہ ماھول میں رکھا جاتا ہے۔

کمیشن نے بچوں کے حقوق کے لیے دنیا میں کام کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی بچوں کو قابض اتھارٹی کے مظالم سے تحفظ دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسی طرح عالمی برادری اور دیگرعالمی  فورمز بھی فلسطینی بچوں کے حق میں آواز اٹھائیں۔

مختصر لنک:

کاپی