غرب اردن کے علاقے جنین کے ایک مہاجر کیمپ میں نماز فجر کے بعد سے مسلح تصادم کی اطلاعات آ رہی ہیں۔
تفیصلات کے مطابق اس تصادم کا آغاز اس وقت ہوا جب قابض اسرائیلی فوج نے شدید براہ راست فائرنگ کی بوچھاڑ میں کیمپ پر جمعہ کے روز علی الصباح دھاوا بولا۔
مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی بھاری تعداد نے جنین کیمپ پر ہلہ بولا جس کے بعد مسلح تصادم کا آغاز ہو گیا۔
فلسطینی مزاحمت کاروں نے حملہ آور اسرائیلی فوجیوں کو کیمپ سے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا۔ اس دوران صہیونی فوجی کسی فلسطینی کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔
گذشتہ روز غرب اردن ہی کے شہر نابلس کے حوارہ قصبے میں اس وقت تصادم شروع ہوا جب اسرائیلی فوجیوں نے علاقے پر شدید فائرنگ اور اشک آور گیس کے شیل فائر کئے۔
عینی شاہدین کے مطابق اس تصادم کا آغاز اس وقت ہوا جب یہودی آبادکاروں کی ایک بڑی تعداد نے اسرائیلی فوج کے حفاظتی حصار میں حوارہ پر چڑھائی کی کوشش کی۔
اس سے پہلے یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی پرچم لہرا کر اشتعال دلانے کی کوشش کے دوران حوارہ قصبے پر حملہ کیا تو اس موقع پر ہونے والے تصادم میں کئی مقامی افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان گولی لگنے سے زخمی ہوا جبکہ تصادم کے دوران فائر کئے جانے والے اشک آور گیس کے شیل لگنے سے 51 افراد زخمی ہوئے۔