لبنان کی مزاحمتی سیاسی جماعت ’حزب اللہ‘ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے آنے والے دنوں میں اسرائیل کے مقبوضہ بیت المقدس میں متنازع "فلیگ مارچ” کے نتائج پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مارچ خطے میں آتش فشاں بن سکتا ہے۔
انہوں نے یوم مزاحمت اور آزادی کے موقع پراپنے خطاب میں مزید کہا کہ "ہمیں آزادی کی سالگرہ کے موقع پر قابض دشمن کے ہاتھوں لبنانیوں کے مصائب اور دیہاتوں اور قصبوں پر بمباری اور دھمکیوں کو یاد رکھنا چاہیے۔”
حسن نصراللہ نے زور دے کر کہا کہ نئی نسل کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ لوگوں کو چیک پوسٹوں پر کس ذلت کا سامنا کرنا پڑا، جیلوں میں انہیں کیا اذیتیں دی گئیں، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں”۔
انہوں نے لبنانیوں سےمُطالبہ کیا کہ وہ اس قابض اسرائیل کا مکروہ چہرہ جانیں۔ یہ مکروہ چہرہ مسلمان اور عرب ملکوں کے سامنے خود کو بہتر بنا کر پیش کررہا ہے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
سید نصر اللہ نے لبنانی فوج کا شکریہ ادا کیا جس نے حالیہ برسوں خاص طورپر 1990 کی دہائی کے بعد شامی عرب فوج اور فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے ساتھ مل کر اسرائیلی دشمن کو کئی محاذوں پرشکست دی۔
انہوں نے آزادی کے دوران مزاحمتی رہ نماؤں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سابق صدر ایمیل لاحود، سلیم الحص اور نبیہ بری کی خدمات قابل تحسین ہیں۔
سید نصر اللہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران نے ہرمشکل وقت میں لبنانی قوم اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی مدد کی ہے۔