جنین میں اس سال اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے پہلا شہید محمد اکرم ابو صلاح تھا جس کی عمر17 سال تھی۔ اسے الیامون اسرائیلی فوج نے 14 فروری کو گولیاں مار کر شدید زخمی کیا جس کے باعث وہ دم توڑ گیا تھا۔
یکم مارچ کو جنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے دو مزاحمتی جنگجو عبداللہ احمد الحساری (23 سال) اور شادی خالد نجم (19 سال) کیمپ پر دھاوا بولنے والے قابض افواج کے ساتھ تصادم کے دوران شہید ہوگئے۔
29 مارچ کو یعبد سے تعلق رکھنے ضیا احمد حمارشہ کو اسرائیلی فوج نے تتل ابیب میں فائرنگ کرکے شہید کیا۔ ان کی عمر ستائیس سال تھی۔
مارچ کے آخر میں جنین میں یعبد پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان 17 سالہ سند محمد ابو عطیہ اور جنین شہر سے تعلق رکھنے والے23 سالہ یزید نضال السعدی قابض فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارے گئے تھے۔
2 اپریل کوجنین پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے دو مزاحمتی جنگجو خلیل محمد طوالبہ اور جنین سے تعلق رکھنے والے صائب تیسیر عباہرہ شہید ہوئے۔
آٹھ اپریل کو جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج نے دھاوے کے دوران29 سالہ رعد فتحی خازم کو شہید کیا۔ حازم نے تل ابیب میں ایک کارروائی کے دوران تین صہیونیوں کوہلاک کیا تھا۔
رعد کی موت کے اگلے دن 23 سالہ احمد ناصر السعدی کو قابض افواج کی طرف سے جنین پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولنے کے ردعمل میں شہید ہو گیا۔
11 اپریل کو جنین سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ لڑکے محمد حسین زکارنا کو قابض فوج نے گولی مار کر شہید کر دیا۔
14 اپریل کو کفردان سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان 29 سالہ شاس کممجی اور 31 سالہ مصطفیٰ ابو الرب کو شہید کیا۔
اگلے دن کفردان سے تعلق رکھنے والے شوکت کمال عابد جس کی عمر17 سال تھی کو جنین میں جھڑپوں کے دوران اسرائیلی قابض فوج کی گولیاں مار کر شہید کیا۔
18 اپریل کو اسرائیلی فوج نے 18 سالہ حنان محمود خضر کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ 22 اپریل کو الیامون سے تعلق رکھنے والے لطفی ابراہیم اللبادی کو شہید کیا۔