جمعه 15/نوامبر/2024

صفر فاصلے سے فلسطینی فائرنگ سے صہیونی محافظ ہلاک

اتوار 1-مئی-2022

مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع ایک بڑی یہودی بستی کے داخلی دروازے پر دو مسلح افراد نے ایک اسرائیلی محافظ کو گولی مار کرہلاک کر دیا ہے۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نزدیک واقع فلسطینی قصبے میں تعینات فوجی ان حملہ آوروں کی تلاش میں ہیں۔

فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ جمعہ کو رات دیر گئے بستی یریل میں اس حملے کے فوراًبعد ایک بظاہرغیر متعلقہ واقعے میں اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے شمالی گاؤں عزون میں کارروائی کی ہے اور وہاں ایک فلسطینی شخص کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ وہاں موجود فوجیوں نے ان مشتبہ افراد پر گولیاں چلائی ہیں جنھوں نے ان کی جانب بم پھینکے تھے۔

اسرائیلی حکام کاکہنا ہے کہ ایریل میں فائرنگ کے نتیجے میں حالیہ ہفتوں میں اسرائیل اور مغربی کنارے کی بستیوں میں عرب حملہ آوروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

اقوام متحدہ کے ایک ادارے کا اندازہ ہے کہ فروری سے اب تک اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں میں کم سے کم 40 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ دو مسلح افراد ایریل کے داخلی دروازے پر ایک گارڈ بوتھ کی طرف آئے تھے۔انھوں نے اپنی گاڑی سے اترکر ایک محافظ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اورپھروہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

بیان کے مطابق سیکورٹی فورسز مسلح افراد کا تعاقب کر رہی تھیں اور فوجی قریبی فلسطینی قصبے سلفیت میں داخل ہونے اور باہر نکلنے والوں کی تلاشی لے رہے تھے اور شناخت کررہے تھے۔

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے گذشتہ ماہ سے ہونے والے حملوں کو ’’دہشت گردی کی ایک نئی لہر‘‘قراردیا ہے۔

غزہ کی حکمراں حماس نے ایریل میں ہونے والے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔البتہ اس نے اس حملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ جزوی طور پرمقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے پر اسرائیلی پولیس کے چھاپا مارکارروائیوں کا ردعمل ہے۔

ایریل مغربی کنارے میں اسرائیل کی یہودی آبادکاروں کے لیے تعمیرکردہ سب سے بڑی بستیوں میں سے ایک ہے۔اس نے اس فلسطینی علاقے پر مقبوضہ مشرقی القدس اور غزہ کے ساتھ 1967 کی جنگ میں قبضہ کیا تھا۔فلسطینی مستقبل میں ان تینوں علاقوں پر اپنی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی