لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے فلسطینی عوام قابض اسرائیلی دشمن کے مقابلے میں ثابت قدمی دکھائیں۔ فلسطینیوں کے سامنے آزادی کا وسیع افق موجود ہے اور مزاحمت فلسطین کی آزادی کا واحد راستہ ہے۔ اسرائیلی دشمن شکست کھا چکا ہے اور اسے مزاحمت کے سامنے پسپائی کا سامنا ہے۔
نصراللہ نے بدھ کو پارٹی کے شہید قائدین کی برسی کے موقع پر اپنے خطاب میں زور دے کر کہا کہ مزاحمت تمام تر سازشوں اور دباؤ کے باوجود اپنے عہد پر قائم ہے۔ لبنان اور خطے میں ایسے لوگ موجود ہیں جو تصور کرتے ہیں کہ ان کا مستقبل اسرائیل سے جڑا ہوا ہے۔ اس لیے وہ اس کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کا سہارا لیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں مزاحمتی تحریکیں بہ شمول حزب اللہ کا خیال ہے کہ قابض ریاست عارضی ہے اور پسپائی اختیار کر رہی ہے۔ فلسطین اور لبنان میں مزاحمت کی کامیابیوں اور فتوحات کے ساتھ قابض ریاست مسلسل پسپا ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیلی ریاست منتشر ہو رہی اور بکھر رہی ہے۔ وہ زوال کی طرف گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیلیوں نے خود اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کو 3 خطرات کا سامنا ہے جن میں سماجی بحران اور اس کے سماجی دھارے کا بکھرنا ہے۔
حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے ممالک کی طرف سے اسرائیل کو رقم کی فراہمی اسرائیل کے خطے میں توسیع پسندانہ منصوبوں کو پورا کرنے میں دشمن ملک کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔