قابض اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے میں نابلس کے وسط میں ایک گاڑی پر فائرنگ کرکے تین فلسطینی مزاحمت کاروں کو ماوروائے عدالت شہید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی سپیشل فورس نے نابلس کے المخفیہ محلے پر دھاوا بول دیا اور ایک کار پر فائرنگ کی جس میں 3 نوجوان جا رہے تھے۔ بے رحمی کے ساتھ کی گئی فائرنگ سے تینوں فلسطینی موقعے پر ہی شہید ہوگئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ فائرنگ براہ راست اور انتہائی قریب سے کی گئی۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے ان نوجوانوں پر حملے کے لیے گھات لگا کر رکھی تھی۔ حملے کے وقت قابض فوجیوں نے فلسطینیوں پر 80 سے زائد گولیاں برسائیں، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے 3 شہریوں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے شہدا کی شناخت اشرف المبسلط، ادھم مبروک الشیشانی اور محمد الدخیل کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تینوں شہداء کا تعلق الاقصیٰ شہداء بریگیڈ سے ہے اور حالیہ عرصے میں ان کا تعاقب کیا جا رہا تھا۔
الاقصیٰ شہداء بریگیڈز نے بہادر شہداء کے قتل کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلا کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور اس کا حساب لیا جائےگا۔
دوسری جانب اسرائیلی جنرل سیکیورٹی سروس (شن بیٹ) نے تین فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کے قتل کا اعلان کیا ہے۔
جنرل سیکورٹی ایجنسی، فوج اور ال یمام یونٹ کی مشترکہ انٹیلی جنس اور آپریشنل سرگرمی کے بعد نابلس کے علاقے سے ایک سیل کو قتل کر دیا گیا۔