تحریک حماس نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمودعباس کی جانب سے اسرائیل کے وزیر جنگ بینی گینتز کے ساتھ ملاقات سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مغربی کنارے میں نوجوانوں کے انتفاضہ سے غداری قرار دیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ محمود عباس نے گینتز سے ملاقات سے قبل یہودی آبادکاروں کی جانب سے مغربی کنارے کے فلسطینی شہریوں پر بڑھتے مظالم کو مد نظر نہیں رکھا ۔بیان میں تمام فلسطینیوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسے رویے کی کھل کر مذمت کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ محمود عباس کی جانب سے اس طرح کا رویہ فلسطینی حلقوں میں خلش کو مزید بڑھا دے گا جس کے سبب اندرونی مخاصمتوں کو ختم کرنے کی کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔
الفتح کے سینئر عہدیدار حسین الشیخ نے محمود عباس اور بینی گینتز میں ملاقات کی تصدیق کی۔
عبرانی میڈیا کے مطابق ملاقات میں دونوں شخصیات نے سیکیورٹی تعاون کو بڑھانے، سلامتی کے تسلسل، حملوں اور تشدد کے خاتمےکے لئے تبادلہ خیال کیا۔