فلسطینی اسیر ھشام ابو حواس جنکی عمر 40 سال ہے نے بغیر کسی وجہ کے غیر قانونی انتظامی حراست کے خاتمے کے لیے بھوک ہڑتال کے 123 ویں روز میں داخل ہو گءے ہیں۔
اسیران اور اپنی سزا پوری کرکے رہا ہونے والے سابق اسیران کے کمیشن کے میڈیا ترجمان حسن عبد ربہ نے کہا کہ پانچ بچوں کا باپ ابو حواش طویل بھوک ہڑتال کی وجہ سے صحت کی سنگین حالت میں راملے ہسپتال میں زیر حراست ہے۔
اس نے اپنی حالت اور اس کے اہم اعضاء کو ممکنہ نقصان کی وجہ سے اپنی اچانک موت سے خبردار کیا۔
عابد ربو نے کہا کہ اسرائیلی عدالت نے ان کی رہائی کی اپیل مسترد کر دی تھی اور ایک ہفتہ قبل ان کی چار ماہ کی انتظامی حراست کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا۔
ابو حواش کو اکتوبر 2020 میں حراست میں لیا گیا تھا اور چھ ماہ تک انتظامی حراست میں رکھا گیا تھا جس کی ایک سے زیادہ مرتبہ تجدید کی گئی تھی۔