الجزائر نے فلسطینی قوتوں کےدرمیان مفاہمت اور مصالحت کےلیے میزبانی کی پیش کش کی ہے۔ دوسری طرف حماس نے اس پیش کش کو خوش آئند قرار دے کر اس میں ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے ایک رکن سامی ابو زہری نے الجزائر کی طرف سے ملک میں فلسطینی دھڑوں کا اجلاس منعقد کرنے کی دعوت کا خیر مقدم کیا۔
ابو زہری نے منگل کی شام کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ حماس کا الجزائر میں قومی مکالمے کی کال کا خیرمقدم اس کی اندرونی فلسطینی تنازع پر قابو پانے کی خواہش اور الجزائر کے موقف پر اس کے فخر کا اظہار ہے۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ الجزائر میں فلسطینی دھڑوں کا اجلاس فلسطینیوں کے لیے ایک اہم پیش رفت ہو گا۔ خواہ وہ اندرونی فلسطینی تنازعہ پر قابو پانے کی کوشش کے لحاظ سے ہو یا فلسطینی کاز کو زندہ کرنے کے معاملے میں یا فلسطینی الجزائر کے تعلقات کو فعال کرنے کے معاملے میں ہو۔
ابو زہری نے وضاحت کی کہ الجزائر اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کی مہموں کی مخالفت میں پیش پیش رہا ہے اور اس نے اسرائیل سے اتحاد اور دوستی کی ہرسطح پر مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرب سربراہ اجلاس سے پہلے قومی مذاکرات کا انعقاد کیا جائے گا حماس فلسطینی قوتوں کے ساتھ مصالحت کے لیے فراخ دلی اور لچک کا ہرممکن مظاہرہ کرے گی۔