چهارشنبه 19/مارس/2025

فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرسکتے ہیں:الجزائر

پیر 3-فروری-2025

الجزائر – مرکزاطلاعات فلسطین

الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کہا ہے کہ جس دن فلسطینی ریاست قائم ہوگی ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا شروع کردے گا۔

یہ بات فرانسیسی اخبار L’Opinion کی طرف سے ان کے ساتھ کیے گئے ایک انٹرویو کے دوران سامنے آئی۔ جب صدر تبون سے پوچھا گیا کہ "کیا آپ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تیار ہیں اگر امن عمل کی بحالی بالآخر فلسطینی ریاست کے قیام کا باعث بنتی ہے؟” تو انہوں نے کہا کہ "یقینا ہم اسی دن اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے جس دن فلسطینی ریاست ہوگی”۔

الجزائر کے صدر نے زور دے کر کہا کہ یہ معاملہ "تاریخ کے دھارے سے پوری طرح مطابقت رکھتا ہے۔ میرے پیش رو صدور چادلی بینجدید اور عبدالعزیز بوتفلیقہ نے واضح کیا تھا کہ ہمیں اسرائیل سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔” انہوں نے مزید کہا: "ہماری واحد تشویش فلسطینی ریاست کا قائم نہ ہونا ہے”۔

قابل ذکر ہے کہ 2020ء کے وسط میں قابض اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کئی معاہدوں کا اعلان کی گیا۔ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کرنے والے ممالک میں امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان شامل ہیں۔ان معاہدوں کو "ابراہیم ایکارڈز” کہا گیا۔

ابراہم معاہدے نے عرب ریاستوں کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کا دنیا کےسامنے کھول دیا۔ اس کے نعد نیتن یاہو نے جون 2020 میں مغربی کنارے کو صہیونی ریاست میں ضم کرنا شروع کردیا تھا۔

عرب حکومتوں نے اس سے قبل 1948 میں غاصب اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ انکار فلسطین کی تقسیم کے فیصلے کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا گیا تھا۔ دہائیوں تک عرب ممالک نے نہ صرف اسرائیل کا بائیکاٹ جاری رکھا بلکہ صہیونی ریاست کے ساتھ جنگیں بھی لڑیں۔

سنہ 1967ء میں چھ روزہ جنگ اور 1973 میں اکتوبر کی جنگ کے بعد مصر نے 1979 میں اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، اور اس کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے والا پہلا عرب ملک بن گیا جسے کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اردن نے بھی 1994ء میں اسرائیل کے ساتھ ایک امن معاہدہ کیا، جسے وادی عروبہ معاہدے کا نام سے دیا جاتا ہے۔سنہ 1993ء میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے ساتھ دو ریاستی حل کے لیے اسرائیل کے معاہدہ کیا تاہم اسرائیل نے فلسطینی ریاست کے امکانات کو ہمیشہ تباہ کرنے کی منظم کوشش کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی