جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے "کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو یہودیوں سے اتنی محبت ہے تو وہ انہیں امریکہ لے جائیں۔”
"امریکی قیادت فلسطین اور اہل فلسطین کے کاز سے متعلق مکمل طور پر نابلد ہے۔ ہم ہر محاذ پر فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور پاکستان میں فلسطین کے لیے جاری سیاسی و عوامی مہمات کو مزید مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں گے۔”
ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمن نے منگل کے روز اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد سے اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات میں کیا۔ حماس کے وفد کی قیادت تنظیم کے ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی کر رہے تھے۔
ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمن نے حالیہ کامیابی پر حماس اور دیگر مزاحمتی تنظیموں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ "فلسطین کی تاریخ میں پہلی بار مجاہدین نے اقدام کیا اور جس پر اللہ نے انہیں فتح سے ہمکنار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مکمل فتح کے اثرات فلسطین میں نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں۔”
ملاقات کے دوران مولانا نے بتایا کہ وہ عنقریب قطر جائیں گے، جہاں وہ حماس کی اعلیٰ سیاسی قیادت سے ملاقات کریں گے تاکہ خطے میں موجودہ صورتحال اور فلسطینی عوام کی مزید حمایت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
مولانا فضل الرحمن نے یقین دلایا کہ وہ آئندہ بھی ہر محاذ پر فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور پاکستان میں فلسطین کے لیے جاری سیاسی و عوامی مہمات کو مزید مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں گے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے فلسطینی رہنما ڈاکٹر خالد القدومی نے مولانا فضل الرحمن اور ان کی جماعت کی فلسطین کے لیے سیاسی، سفارتی اور مالی معاونت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کی فلسطین کے حق میں بے لوث اور مخلصانہ کوششوں کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر فرینڈز آف فلسطین پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل بلال الاسطل اور دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔