شام سے تعلق رکھنے والے فلسطینی پناہ گزینوں نے کہا ہے کہ وہ ہزاروں تارکین وطن کے ساتھ یورپی ممالک تک پہنچنے کی کوشش میں پولینڈ کی سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں، انہیں مشکل انسانی حالات کا سامنا ہے۔
پناہ گزینوں نے مزید کہا کہ شام سے تعلق رکھنے والے درجنوں فلسطینی جن میں خواتین بھی شامل ہیں، پولینڈ کی سرحد پر بغیر خوراک اورشدید سردی میں پھنسے ہوئے ہیں جب کہ ہزاروں پناہ گزین جنگلات میں بکھرے ہوئے ہیں۔
اپنے خطوط میں پناہ گزینوں نے تارکین وطن کے خلاف پولش سرحدی محافظوں کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بات کی۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ دن ہو یا رات داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کسی کو بھی گرفتار کر لیتے ہیں اور حراست میں لیے گئے افراد کو شدید ترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہیں گڑھوں میں رکھا جاتا ہے اوران سے بے دردی سے تفتیش کی جاتی ہے۔
شام میں مقیم ہزاروں فلسطینیوں نے امیگریشن کا نیا سفر شروع کیا جب دمشق میں فلسطینی سفارت خانے نے انہیں اتھارٹی کی جانب سے پاسپورٹ فراہم کرنے کی سہولت فراہم کی جس سے وہ سفر اور ہجرت کر سکیں گے۔