اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طوفان الاقصیٰ کی جاری جنگ نے پوری قوت، عزماور بہادری کے ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کوعالمی سطح پر اجاگر کیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہصہیونی دشمن کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کو ختم کرنے کی تمام ریشہدوانیوں اور سازشوں کا کچل دیا۔
حماس نے پناہ گزینوں کےعالمی دن کے موقعےپر آج جمعرات کو ایک پریس بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ہمارے عواممیں سے ان تمام پناہ گزینوں کا اپنے گھروں کو واپس جانے کا حق جہاں سے انہیںزبردستی، ناانصافی اور جارحانہ طریقے سے بے گھر کیا گیا ہے یہ ایک مقدس حق ہے۔ یہحق فلسطینیوں سے نسلوں سے چھینا گیا۔
حماس نے اس جائز قومی حقکو ختم کرنے کے تمام اسرائیلی منصوبوں کو ہمیشہ مسترد کیا ہے اور ہمیشہ فلسطینیپناہ گزینوں کی ان کے علاقوں اور گھروں میں واپسی کی مہم چلائی ہے۔
حماس نے امریکی انتظامیہکے تعاون سے صہیونی ریاست کی فلسطینی پناہگزینوں کے نگران اقوام متحدہ کے ادارے ’اونروا‘ کے کردار کو ختم کرنے کی سازشوں کیمذمت کرتے ہوئے ان سازشوں کو بنایا ہے۔
حماس نے گھروں اور بیرونملک مقیم فلسطینی پناہ گزینوں کی جرات اور قربانیوں کو سلام پیش کیا۔ حماس نے کہاکہ صہیونی ریاست کے مظالم کا سامنا کرنے والے لاکھوں فلسطینی پناہ گزین غزہ کی پٹیمیں ثابت قدم ہیں۔
حماس نے فلسطینی قوتوںکے درمیان فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے حوالے سے متفقہ موقف اختیار کرنے اورفلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
حماس نے واضح کیا کہصہیونی ریاست فلسطینی پناہ گزینوں کےحقوق کو ختم کرنے اور لاکھوں فلسطینیوں کےمستقبل تباہ برباد کرنے کی سازشیں کررہی ہے۔
ان سازشوں کو ناکامبنانے کے لیے موثر اور عالمی سطح پر جرات مندانہ مہم کی ضرورت ہے۔