اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی فلسطینی حاملہ خاتون انھار الدیک کو رہائی پرمبارک باد پیش کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ھنیہ کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے انھار الدیک کو اسرائیلی جیل سے رہائی پرمبارک باد پیش کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ نے انھار الدیک سے ٹیلیفون پربات کرتے ہوئے اسرائیلی ریاست کے جرائم کی مذمت اور انھار الدیک کی قابض دشمن کے خلاف ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے پران کی تحسین کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل اپنے بہن بھائیوں کی رہائی کے لیے ہرسطح پرکوششیں جاری رکھے گی۔
انہوں نے اسیران کی طرف سےاسرائیلی ریاست کے مظالم کا مقابلہ کرنے اور مظالم کے سامنے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے کی تعریف کی اور کہا کہ اسیران کی رہائی کا معاملہ حماس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
خیال رہے کہ انھار الدیک امید سےہے اور جلد ہی اس کےہاں بچے کی پیدائش متوقع ہے۔
اسماعیل ھنیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھار الدیک نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی مائیں، بہنیں اور بچیاں غیرانسانی ماحول میں قید ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی خواتین کے حوصلے بلند ہیں۔