اسرائیل کی ھشارون جیل میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بزرگ اور سینیر رہ نما الشخ جمال الطویل بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج 12 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے نمک اور پانی کے سوا باقی ہرطرح کاکھانا پینا ترک کردیا ہے۔
الشیخ جمال الطویل نے کئی ماہ سے پابند سلاسل اپنی بیٹی بشریٰ الطویل کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور اپنی انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے الشیخ جمال الطویل کو دو جون 2021ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان کی گرفتاری رام اللہ شہر میں قائم ان کی رہائش گاہ سے عمل میں لائی گئی تھی۔ گرفتاری کے وقت قابض فوج نے ان کے گھر میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی۔
گرفتاری کے بعد انہیں پہلے ’عوفر‘ جیل میں ڈالا گیا جس کے بعد انہیں ھشارون جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
گذشتہ سوموار کو اسرائیل کی فوجی عدالت عوفر نے الشیخ جمال الطویل کو چارماہ کی قابل توسیع انتظامی قید کی سزا سنائی تھی۔ ان کی بیٹی اور صحافیہ بشریٰ الطویل کو 9 نومبر 2020ء کو گرفتار کرنے کے بعد انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔