اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی میں جماعت کے سرکردہ رہ نما الشیخ جمال الطویل کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الشیخ جمال الطویل کی گرفتاری صہیونی ریاست کی فلسطینیوں کی استقامت سے بھرپور تحریک آزادی پر بھوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جماعت کے رہ نما جمال الطویل کی گرفتاری سے غرب اردن میں فلسطینی قوم کی تحڑیک آزادی اور مزاحمت متاثر نہیں ہوگی ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الشیخ جمال الطویل المعروف ابو عبداللہ صہیونی دشمن کی قید میں 16 سال کا عرصہ گذار چکے ہیں۔ صہیونی ریاست کا جبرو تشدد انہیں آزادی کی جدو جہد اور فلسطینی قوم کے لیے قربانیوں سے باز نہیں رکھ سکا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز جماعت کے سینیر رہ نما الشیخ جمال الطویل کو حراست میں لے لیا تھا۔