اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں انتخابات کو غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اعلان کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ پوری فلسطینی قوم کو ایک مخصوص ٹولے کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ صدر عباس کا یہ اعلان قومی سیاسی شراکت کے اصولی کی صریح نفی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کا فلسطین میں انتخابات کے انعقاد کو ملتوی کرنے کا فیصلہ ناقابل قبول ہے اور اس کے اثرات ونتائج کی تمام ذمہ داری تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی پرعاید ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کو ایک مخصوص گروپ اور اس کے مفادات کی بھینٹ نہیں چڑھایا جاسکتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ القدس میں اپنے فیصلے کو قابض دشمن پر ثابت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس حوالے سے 28 اپریل کو ہونے والے ایک اعلان میں بھی ہم اس کی وضاحت کرچکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس کو پہلے سے علم ہوچکا تھا کہ تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی انتخابات کو ملتوی کرنے کی طرف جا رہی ہے۔ ہم نے یہ واضحکردیا تھا کہ انتخابات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ القدس میں انتخابات کے انعقاد کی اسرائیلی اجازت نہ دینے سے نہیں بلکہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ تحریک فتح کو انتخابات میں اپنی شکست فاش صاف دکھائی دے رہی تھی۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے گذشتہ روز فلسطینی علاقوں میں انتخابات کرانے کا فیصلہ ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے بیت المقدس میں انتخابات کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے الیکشن ملتوی کیے ہیں۔