اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے جماعت کے بانی رہ نما الشیخ احمد یاسین شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ الشیخ احمد یاسین فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کے لیے مینارہ نور ہیں۔ ان کی پھیلائی روشنی ہمیشہ قائم رہے گی۔ ان کا مشن جاری رکھا جائے گا۔
الشیخ احمد یاسین کے یوم شہادت کے موقعے پر ایک بیان میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ الشیخ شہید ہمارے درمیان روشنی کا مینار تھے۔ ان کی دی روشنی ہمیشہ پورے آب وتاب کے ساتھ قائم رہے گی۔ ہم ان کی مبارک دعوت پر چل رہے ہیں۔ ان کی زندگی، جہاد، روشنی اور قربانیوں سے عبارت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک بار پھر الشیخ احمد یاسین کے یوم شہادت کو منار رہے ہیں۔ یہ دن ہمارے لیے ایک صدمے کا باعث ہے مگر ہم اپنے قاید اور رہ نما کے جہاد اور مزاحمت کےراستے کو ترک نہیں کریں گے۔ انہوںنے ہمیں حب الوطنی کے طریقے سکھائے اور قابض اور غاصب دشمن کے خلاف جہاد کا راستہ بتایا۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ الشیخ احمد یاسین کی سیرت میں تین پہلو نمایاں ہیں اور وہ تینوں ہمارے لیے نمونہ عمل ہیں۔ ان کی زندگی، جیل میں گذرے ان کے سال اور ان کی شہادت ہمارے لیے ایک مثال ہے۔ انہوںنے جیل کے اندر اور باہر ہرجگہ اور ہرلمحے یہی تاکید کی تمام تر مشکلات اور مصائب جھیلنے کے باوجود ہم اپنے وطن کی آزادی اور حق واپسی پر کوئی سودا اور سمجھوتا نہیں کریں گے اور اپنے مقدس وطن کی ایک انچ سے بھی دست بردار نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ الشیخ احمد یاسین کو اسرائیلی فوج نے 22 مارچ 2004ء کو 68 سال کی عمر میں بمباری کرکے شہید کردیا تھا۔ان کی شہادت نماز فجر کی ادائی کے بعد مسجد سے باہر نکلتے ہوئی جہاں ان کے ساتھ ان کے کئی محافظ بھی جام شہادت نوش کرگئے۔