جمعه 15/نوامبر/2024

سال 2020ء میں فلسطینی صحافت کا گلا گھونٹنے کے صہیونی ہھتکنڈے عروج پر

منگل 29-دسمبر-2020

فلسطینی صحافتی اداروں اور صحافیوں کا 2020ء بھی گذر گیا مگر ان پر اسرائیلی ریاست کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں اور سختیوں میں ‌کوئی فرق نہیں پڑا بلکہ قابض صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی صحافت کے گلا گھونٹنے کے ہتھکنڈے بدستور جاری و ساری رہے۔

فلسطین میں جرنلسٹ سپورٹ کمیٹی کی طرف سے جاری کرہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020ء فلسطینی صحافت کے لیے ایک المناک سال گذرا ہے۔ رواں سال کےدوران اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی صحافیوں پرسیکڑوں پر حملے کیے گئے اور ان کے حقوق کی کھلے عام پامالیاں کی گئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور دوسرے اداروں کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کے حقوق کی 476 بار خلاف ورزی کی گئی۔

ان واقعات میں فلسطینی صحافیوں پر براہ راست آتشیں گولیوں کا استعمال بھی شامل ہے۔ اس کےعلاوہ کئی بار صحافیوں کو دھاتی گولیوں سے ہدف بنایا گیا۔ آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔ دانستہ طور پر صحافیوں کو زخمی کیا گیا۔

فلسطینی مظاہروں کی کوریج کے دوران قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی پر پردہ ڈالنے کے لیے صحافیوں کو زدو کوب کیا گیا۔ ان کے کیمرے ،موبائل فون اور دیگر آلات ان سے چھینے گئے۔ یہ معلوم ہونے کے باوجود کہ یہ صحافی ہیں انہیں براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ صحافیوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں اور گرفتاری کے بعد ان پر تشدد کیا گیا۔ صحافیوں کو ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں‌کی انجام دہی سے روکنے کے لیے طاقت کے خطرناک حربے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔

کمیٹی کی رپورٹ میں‌کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست اور اس کے ماتحت ادارے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صحافتی اداروں کو دبائو میں رکھنے اور ان کی آزادی اظہار کو دبانے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2020ء سے 25 دسمبر تک روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی فوج اور پولیس فلسطینی صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مرتکب ہوتی رہی ہے۔ اس دوران صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینی صحافیوں کے بنیادی حقوق کی 475 بار پامالیوں کے واقعات کا اندراج کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی