جمعه 15/نوامبر/2024

ھنیہ کا ایرانی وزیر خارجہ کو فونجوہری سائنسدان کے قتل کی مذمت

اتوار 29-نومبر-2020

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کل ہفتے کے روز اسلامی جمہوریہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور ان سے جوہری سائنسدان ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے مجرمانہ قتل پر تعزیت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما نے ایرانی وزیر خارجہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حماس فخری زادہ کے قتل کو ایک مجرمانہ اور ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے ایرانی حکومت اور ایرانی قوم کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری سائنسدان کا قتل ناقابل قبول اقدام اورایک مجرمانہ فعل ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے اور ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ ڈاکٹر فخری کا قتل صرف ایران کے لیے المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی سائنسدان کا ٹارگٹ کلنگ اس مجرمانہ ذہنیت کی عکاسی ہے جو دن دیہاڑے بے رحمی کے ساتھ انسانوں کے قتل عام کوجائز اور حلال سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکردہ شخصیات کی قاتلانہ حملوں میں ہلاکت صرف ایران میں نہیں بلکہ فلسطینی قوم اور مزاحمتی قوتوں کو ہرمقام پر اس جرم کا سامنا ہے مگر ایران اور تمام آزادی پسند مزاحمتی قوتیں ٹارگٹ کلنگ کی وحشیانہ کارروائیوں سے مرعوب نہیں ہوں گی۔ ان کاکہنا تھا کہ ماورائے عدالت قتل عام کی مکروہ روایت پر عمل کرنےوالے عناصر انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے دشمن ہیں۔

خیال رہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ڈاکٹر محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عاید کرتے ہوئے اس کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری طرف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نےفخری زادہ کےقتل پر مجرموں کو فوری اور بے رحم سزا دینے  کا حکم دیا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی