اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں سال کرونا کی وبا نے دنیا بھر سے یہودیوں کو فلسطین میں لا کرآباد کرنے کی اسرائیلی مہم بھی ٹھنڈی رہی۔ رواں سال جنوری سے اب تک بیرون ملک سے 13 ہزار یہودیوں کو فلسطین میں لا کربسایا گیا جب کہ گذشتہ برس اس عرصے کے دوران 24 ہزار یہودیوں کو بیرون ملک سے اسرائیل لایا گیا تھا۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب سائٹ’واللا’ کے مطابق سال 2020ء کے دوران کرونا کی وبا سے یہودیوں کی دنیا بھر سے فلسطین میں منتقلی کی مہم سرد رہی۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے 31 اگست تک بیرون ملک سے 13 ہزار یہودیوں کو اسرائیل لایا گیا جب کہ گذشتہ برس یہ تعداد 24 ہزار سے زیادہ تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال یہودیوں کی بیرون ملک سے فلسطین منتقلی کی مہم 45 فی صد کم رہی اور اس کی بڑی وجہ دنیا بھر میں پھیلنے والی کرونا کی وبا قرار دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2015ء میں 26 ہزار، 2017ء میں 28 ہزار، 2018ء میں 30 ہزار اور 2019ء کے دوران 36 ہزار یہودیوں کو بیرون ملک سے اسرائیل لا کرآباد کیا گیا۔