صہیونی ریاست کی جیل میں انتظامی قید کے خلاف مسلسل 91 دن سےبھوک ہڑتال کرنے والے 49 سالہ فلسطینی ماہر الاخرس کے اہل خانہ بھی بھوک ہڑتالی عزیز کےساتھ اظہار یکجہتی اور صہیونی ریاست کے ظلم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ماہر الاخرس اس وقت اسرائیل کے ‘کابلان’ اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ اس کے اہل خانہ کے اسیر کے کمرے کے باہر بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
اسیر کی اہلیہ نے ہفتے کے روز بتایا کہ اس نے اپنے تین بچوں اور اسیر کی 70 سالہ ماں نے الاخرس کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ یہ بھوک ہڑتال اسیر کی رہائی تک جاری رہے گی۔
اس کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت اسیر الاخرس کے اسپتال کے کمرےکے باہر موجود ہیں اور ہمیں اسیرسے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 27 جولائی سے انتظامی قید میں توسیع کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے اسیر ماہر الاخرس کی ہڑتال 91 روز میں جاری ہے اور صہیونی دشمن نے اس کی بھوک ہڑتال کے حوالے سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ شروع کررکھا ہے۔
اسیر کی خاتون وکیل احلام حداد نے ہفتے کے روز الاخرس سے ملاقات کی تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ طویل بھوک ہڑتال کے باعث الاخرس کی حالت خطرے میں ہے۔ بھوک ہڑتال سے ان کی سماعت، بصارت، گویائی کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے اوران کے دل پربھی اس کے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔