اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نیکولائی میلاڈینوف نے گذشتہ روز ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہ نمائوں نے فلسطین کی تازہ صورت حال اور فلسطینیوں کے درمیان مصالحتی عمل میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حماس کی آفیشل ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ اور میلاڈینوف کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی ناکہ بندی، غرب اردن کو یہودیانے اور فلسطینی دھڑوں بالخصوص حماس اور تحریک فتح کے درمیان ہونے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقعے پر اقوام متحدہ کے ایلچی نے حماس رہ نما پر فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ فلسطینی دھڑوں میں بات چیت کا خیر مقدم کرتی ہے۔
نیکولائے میلاڈینوف نے سے بات کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے انہیں استنبول میں حماس اور فتح کےدرمیان مصالحتی مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اس موقعے پر اقوام متحدہ کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ فلسطینیوںکے درمیان اتحاد اور یکجہتی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔