اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ اور تحریک فتح سمیت فلسطین کی دوسری بڑی جماعتوں نے کل منگل کے روز ملک گیر یوم الغضب کی کال دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس اور فتح کے رہ نمائوںنے کہا ہے کہ خلیجی ملکوں امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے اعلانات کے رد عمل میں منگل کے روز فلسطین بھر میں ‘یوم الغضب ‘ منایا جائے گا۔
حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدرالشیخ صالح العاروری اور تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن میجر جنرل جبریل الرجوب نے کہا کہ پوری فلسطینی قیادت نے کل منگل کے روز اسرائیل کے ساتھ عرب ملکوں کے تعلقات کے خلاف ‘یوم الغضب’ کی کال دی گئی ہے۔
فلسطینی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے العاروری نے کہا کہ اسرائیل کےساتھ عرب ممالک کی دوستی کی سازشوں کے خلاف پوری فلسطینی قوم ایک صفحے پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قضیہ فلسطین اس وقت خطرناک مرحلے سے گذررہا ہے اور ہم ایسے حالات میں غیر جانب دار نہیں رہ سکتے۔
العاروری نے مزید کہا کہ ہمیں پورا یقین کے اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنے والے طبقہ صرف عرب حکمرانوں تک محدود ہے۔ عرب ممالک کی عوام صہیونی ریاست کو دشمن ہی سمجھتی ہیں۔ ہمیں اسرائیل سے دوستی کرنے والوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ تنہا ہوچکے ہیں۔ ہمیں اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنےوالے حکمرانوں کو تنہا کرنے کے لیے تمام وسائل اور ذرائع کو استعمال کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قومی قیادت کی طرف سے کل منگل کے روز ملک بھر اور بیرون ملک فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں یوم الغضب منانے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
العاروری نے کہا کہ فلسطینی قوم کی نئی نسل صہیونی دشمن کو ناک رگڑنے پرمجبور کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
میجر جنرل جبرل الرجوب نے کہا کہ منگل کو یوم الغضب کے انعقاد سے ہم قابض صہیونی دشمن کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس وقت پوری فلسطینی قوم فلسطینی قوم کے حقوق کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف متحد اور متفق ہے۔
انہوں نے اندرون اور بیرون ملک مقیم تمام فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ یوم الغضب کی مناسبت سے ہونے والی ریلیوں، احتجاجی مظاہروں اور دیگر سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔