اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قضیہ فلسطین کو اس وقت تین اطراف سے خطرات کا سامنا ہے۔ ارض فلسطین کو فلسطینی قوم سے غصب کیا جا رہا ہے۔ تاریخ اور جغرافیہ مسخ کیا جا رہا ہے۔ سنچری ڈیل اور الحاق کا اسرائیلی منصوبہ روبہ عمل ہے اور عرب بھائی اسرائیل کی صف میں کھڑے ہوئے ہیں۔
بیروت میں منعقد ہونے والی کل جماعتی فلسطینی کانفرنس سے خطاب میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ سنچری ڈیل اور اس کے نتیجے میں تیار ہونے والے منصوبے قضیہ فلسطین کو تباہ کرنے کی مذموم کوشش ہیں۔ تین اطراف سے قضیہ فلسطین کوختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنا کر فلسطینی قوم سے غصب کیا جا رہا ہے۔ لاکھوں فلسطینی مہاجرین کے حق واپسی کو ردی کی ٹوکری کی نذر کیا جا رہا ہے۔ صدی کی ڈیل کے ذریعے عرب ممالک کواسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی ترغیب دلائی جا رہی ہے۔
انہوںنے کہا کہ اسرائیل علاقائی سطح پر اتحاد قائم کرکے عرب ممالک کو فلسطینی قوم سے دور کررہا ہے۔ تیسرا ہدف فلسطینی قوم فلسطینی مزاحمت کو کچلنے کے لیے طاقت کا استعمال ہے۔ اسرائیل اپنے اس مذموم مقصد کے لیے دوسرے ممالک کو بھی ساتھ ملانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے قضیہ فلسطین کو تباہ کرنے کے لیے تمام وسائل استعمال کررہا ہے۔ اسرائیلی ریاست کے جرائم کی روک تھام کے لیے تمام فلسطینی اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، مسلح مزاحمت کا راستہ اختیار کریں اور فلسطینیوں کی حامی قوتوں پر مشتمل اتحاد تشکیل دیا جائے۔