اسرائیلی انٹلی جنس کے وزیر ایلی کوہن نے منگل کے روز کہا ہے کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے 2018 میں ابو ظبی کے دورے کے علاوہ دوسرے عرب ممالک کا بھی دورہ کیا تھا۔ اندازہ لگایا ہے کہ ایک اور خلیجی ریاست اور ایک افریقی ملک اسرائیلی-متحدہ عرب امارات اتحاد میں شامل ہوگا اور تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کرے گا۔
سال 2018 میں نیتن یاہو کے ابوظبی کے دورے کے بارے میں اخبار” یدیعوت احرونوت” نے ایک رپورٹمیں انٹیلی جنس وزیر کوہن نے کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ درست ہے کہ نیتن یاھو نے 2018ء میں امارات اور بعض دوسرے عرب ملکوںکا خفیہ دورہ کیاتھا۔ ان کے اس دورے کا مقصد عرب ممالک کےساتھ تعلقات معمول پرلانا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ "اسرائیل ہیووم” اخبار نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے کے اعلان کے ایک دن بعد 14 اگست کے شمارے میں اپنی خبر میں بتایا تھا کہ نیتن یاھو نے پچھلے دو سالوں کے دوران دو بار متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا۔
دو سال قبل نیتن یاہو نے ابوظبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید سے موساد کے سربراہ یوسی کوہن کی موجودگی میں ملاقات کی تھی۔
اخبار نے سفارتکاروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی اور ملاقات کے بعد دونوں رہ نمائوں کے مابین یہ رابطہ جاری رہا۔
کوہن نے کہا کہ میرے اندازے کے مطابق ایک اور خلیجی ریاست اور ایک افریقی ملک آئندہ مہینوں میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرے گا۔ افریقی ممالک میں سوڈان اور خلیجی ریاستوں میں سے ایک ملک بحرین یا عمان ہوسکتے ہیں۔
سعودی عرب سے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ اسرائیل کے تمام خلیجی ریاستوں بشمول سعودی عرب کے رابطے موجود ہیں۔