ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کھانسی اور نزلہ زکام کے علاج میں شہد بہت سی ادویات اور اینٹی بائیوٹکس کے مقابلے میں زیادہ کارگر ثابت ہوسکتا ہے۔
برطانوی اخبار ‘گارجین’ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ کھانسی ، نزلہ، زکام،اور گلے کی سوزش کے علاج کے لیے روایتی ادویات سے شہد بہت بہتر اور زیادہ مفید علاج ہے۔ شہد ہر اعتبار سے ان عوارض کے علاج کے لیے زیادہ مفید ہے۔ کم قیمت ہونے کے ساتھ ساتھ اس کے مضر اثرات بھی نہیں ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے وضاحت کی کہ ڈاکٹر اینٹی بائیوٹکس کے مناسب متبادل کے طور پر شہد کی تجویز دیتے ہیں جو اکثر ایسی بیماریوں کے لئے تجویز کیے جاتے ہیں۔
یہ روایتی طور پر جانا جاتا ہے کہ شہد بچوں کے لیے اچھا ہے اور کھانسی کے حملوں اور نزلہ زکام سے نجات کے گھریلو علاج کے طور پر استعمال ہوتا ہے لیکن بالغوں کے لیے اس کی تاثیر منظم طور پر حتمی طور پر ثابت نہیں ہو سکی ہے۔
اس معاملے کو حل کرنے کے لیے سائنس دانوں نے متعلقہ مطالعات سے تحقیقات کے ڈیٹا بیس کا جائزہ لیا۔ شہد کا دوائیوں اور اینٹی ہسٹامائن سے بنیادی طور پر اینٹی ہسٹامائنز ، کھانسی کو دبانے اور درد سے نجات دلانے والے موازنہ کے ساتھ موازنہ کیا۔
اعداد و شمار کا تجزیہ کرکے محققین نے انکشاف کیا کہ شہد مریضوں کی حالت بہتر بنانے میں زیادہ موثر ہے ، خاص طور پر کھانسی کے حملوں سے نجات دلانے کے لیے مفید ہے۔