اسرائیل کے حوارہ جیل میں قید تمام فلسطینی اسیران نے بدتمیزی اور جان بوجھ کر نظرانداز کرنے پر اسرائیل جیل سروس کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کردی ۔
فلسطینی اسیران اور اپنی سزا پوری کرکے رہا ہونے والے سابق اسیران کے امور کے کمیشن نے کہا کہ بھوک ہڑتال خراب کھانے اور پینے کے پانی ، حفظان صحت سے متعلق سامان کی عدم فراہمی ، جان بوجھ کر طبی طور پر نظرانداز کرنے، اور انہیں جیل کے صحن میں کم وقت گزارنے کی اجازت نا دینے پر کی گئی۔
کمیشن نے کہا کہ 30 اسیران جو ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل جیل سروس نے ان کے مطالبات کو تسلیم نا کیا اور ان کی نظربندی حالت کو بہترنہ بنایا تو آنے والے دنوں میں پانی پینا بند کردیں گے۔
انہوں نے ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور تمام متعلقہ قانونی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اسرائیل جیل سروس کی جارحانہ پالیسیوں کو ختم کرنے کے لئے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی جیلوں میں اس وقت لگ بھگ 4،700 فلسطینی قیدی ہیں ، جن میں 41 خواتین قیدی ، 160 بچے ، اور 365 انتظامی قیدی شامل ہیں جو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے قید ہیں۔