اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے شہید فلسطینی اشرف نھالوہ کےولدین ولید نعالوہ اور وفاء مھداوی کواسرائیلی جیل سے رہائی پرمبارک باد پیش کی ہے۔ دونوں میاں بیوی کو اسرائیلی فوج نے اشرف نعالوہ کی شہادت کے بعد ڈیرھ سال تک جیل میں قید رکھا۔ ان پر بیٹے کو فدائی حملے میں معاونت فراہم کرنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے ٹیلیفون پر ولید نعالوہ اور وفاء مھداوی سے بات کی اور ان کے خاندان کی تحریک آزادی فلسطین اور صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
خیال رہے کہ سنہ 2018ء کو برکان یہودی کالونی میں ایک کارروائی کے دوران اشرف نعالوہ نے متعدد صہیونی ہلاک اور زخمی کردیے تھے۔ کئی ماہ کےتعاقب کے بعد اسرائیلی فوج نے اشرف نعالوہ کو ایک جھڑپ میں شہید کردیا تھا جب کہ اس کے والدین کو بیٹے کی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
اسماعیل ھنیہ نے نعالوہ خاندان کی قربانیوں کا تذکرہ کرنے کے ساتھ کہا کہ القدس اور غرب اردن میں فلسطینیوں کی طرف سے دی جانے والی جانوں کی قربانیاں رائے گاں ہیں نہیں جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب فلسطینی قوم آزادی کی منزل سے ہم کنار ہوگی۔ تمام فلسطینی اپنے آبائی علاقوں میں آباد ہوں گے۔ القدس سمیت پوری فلسطینی اراضی پنجہ یہود سے آزاد ہوگی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے اسیر ولید نعالوہ کو چھ مئی کو 18 ماہ تک قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا تھا جب کہ ان کی رہائی سے دو ہفتے قبل وفاء مہداوی کی رہائی عمل میں لائی گئی تھی۔