شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینی قیدیوں کو ‘کرونا’ اور صہیونی جیلروں کے مظالم کا سامنا

ہفتہ 18-اپریل-2020

فلسطینی امور برائے اسیران کے تجزیہ نگار عبدالناصر فروانہ کا کہنا ہے کہ سنہ 1948ء میں صہیونی ریاست کے قیام کے بعد اب تک ایک ملین کے قریب فلسطینیوں کواسرائیلی جیلوں میں قید کیا گیا۔ ان میں 17 ہزار خواتین اور 50 ہزار بچے شامل ہیں۔ اب بھی 5 ہزار سے زاید فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔

عبدالناصر فروانہ جو خود بھی ماضی میں اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں، نے فلسطینی یوم اسیران کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ اسے چار باراسرائیلی زندانوں میں قید کیا گیا۔ اسیران میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں۔ بچے اور بوڑھے بھی اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔ فلسطینی اسیران کو مجرمانہ توہین آمیز طرز عمل کا سامنا ہے اور انہیں بنیادی انسانی حقوق اور عالمی معاہدوں کے تحت حاصل حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا تجربہ ہےکہ اسرائیلی فوج کی طرف سے حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو بلا امتیاز جسمانی، نفسیاتی اورذہنی ٹارچر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اسرائیلی زندانوں میں 100 فی صد فلسطینی قیدیوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین میں 17 اپریل کو ہر سال قومی سطح پر یوم اسیران منایا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی