اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ جماعت نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے لیے ڈیل کی شرائط اور اسیران کے نام طے کرلیے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما نے کہا کہ حماس کی قیادت اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کو کامیاب بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ حماس نے اسرائیل کو فلسطینی اسیران کے نئی ناموں کی ایک فہرست پیش کی ہے۔
فلسطینی اخبار کو انٹرویو میں محمود الزھار نے کہا کہ جماعت نے اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے حوالے سے مُمکنہ ڈیل سے قبل اس کی شرائط اور اسیران کے ناموں کی تفصیل طے کرلی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی فارمولے کے تحت ہم اسرائیلی زندانوں میں قید فلسیطنیوں کی رہائی کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سنہ 2011ء سے اس پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گذر رہے ہیں۔ ہمیں ہر فلسطینی کو اسرائیلی جیلوں سے رہائی دلانی ہے۔ حماس اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کےتبادلے کی ایک متوازن ڈیل چاہتی ہے مگر ہم اسرائیل کو اسیران کی ڈیل میں ناجائز فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں حماس کے غزہ کی پٹی میں سیاسی شعبے کے انچارج یحییٰ السنوار نے اسرائیل کو قیدیوں کی ایک نئی پیش کش کی تھی اور کہا تھا کہ اگر اسرائیل سنہ 2011ء کے اسیران معاہدے کے تحت جن فلسطینیوں کو رہا کرنا رہا کردیا، جیلوں میں قید تمام عمر رسیدہ، بیمار بچوں اور خواتین کو رہا کردیا تو توغزہ کی پٹی میں قید اسرائیلی فوجیوں کو رہا کردیا جائے گا۔